Friday, September 19, 2025

جمعہ کے دن کی فضیلت

 جمعہ سید الایام ہے، جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے۔سنن ابن ماجہ کی ایک حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعہ کادن عیدالاضحی اور عید الفطر سے بھی افضل ہے۔حضرت ابولبابہ رضی اللّٰہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا کہ جمعہ کادن تمام دنوں کاسردار ہے، اللّٰہ کے یہاں اس کی عظمت سب سے زیادہ ہے وہ اللّٰہ کے یہاں عیدالاضحی اورعیدالفطر کے دن سے بھی زیادہ عظمت والا ہے۔ اس میں پانچ باتیں ہیں : اس دن اللّٰہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کوپیدا فرمایا، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کو زمین پراتارا، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام فوت ہوئے، اس دن میں ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے کہ بندہ اللّٰہ سے جو کچھ مانگے اللّٰہ اس کوعطا فرماتاہے، جب تک کسی حرام چیز کاسوال نہ کرے، اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ ہرمقرب فرشتہ، آسمان،زمین، تمام ہوائیں،پہاڑ اورسمندرجمعہ کے دن سے ڈرتے رہتے ہیں۔اس روایت کی سند حسن درجہ کی ہے۔

جمعہ کے دن غسل کرنے کاحکم

حضرت ابوسعیدخدری رضی اللّٰہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہربالغ کے لیے غسل کرنا واجب ہے۔اس حدیث کو امام بخاری رحمۃ اللّٰہ علیہ نے صحیح بخاری میں نقل فرمایا ہے۔

مسند ابی یعلی کی روایت میں جمعہ کا غسل ہرمسلمان پر واجب فرمایاگیا ہے۔

صحیح بخاری کی حدیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا کہ اللّٰہ تعالیٰ کاہرمسلمان پر حق ہے کہ ہرسات دن میں ایک دن غسل کرے اوروہ جمعہ کادن ہے۔


Wednesday, September 17, 2025

بارہ بیع الاول تاریخ ولادت شریفہ ہے

 حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللّٰہ علیہ لکھتے ہیں:

جمہور کے قول کے موافق بارہ ربیع الاول تاریخ ولادت شریفہ ہے۔ (ارشاد العباد فی عید المیلاد، ص۵)

ملفوظ متعلق محفل میلاد

فرمایاکہ اس کے متعلق پہلے میرا یہ خیال تھا کہ اس محفل کا اصل کام ذکر رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم تو سب کے نزدیک خیروسعادت اور مستحب ہی ہے۔ البتہ اس میں جومنکرات اورغلط رسمیں شامل کردی گئی ہیں ان کے ازالہ کی کوشش کرنی چاہیے۔ اصل امرمحفل مستحب کوترک نہیں کرنا چاہیے اور یہ دراصل ہمارے حضرت حاجی (امداداللّٰہ مہاجرمکی) صاحب قدس سرہ کا مسلک تھا۔حضرت کی غایت شفقت وعنایت اورمحبت کے سبب میرا بھی ذوق یہی تھا۔اوریہی عام طورپرصوفیائے کرام کامسلک ہے۔حضرت مولانا رومی بھی اسی کے قائل ہیں۔انھوں نے فرمایا

بہرکیکے توگلیمے رامسوز

لیکن ہمارے فقہائے حنفیہ کامسلک ان معاملات میں یہ ہے کہ جومباح یامستحب مقاصد شرعیہ میں سے ہواس کے ساتھ تویہی معاملہ کرنا چاہیے کہ اگر اس میں کچھ منکرات شامل ہوجائیں تومنکرات کے ازالہ کی فکر کی جائے، اصل کام کو نہ چھوڑا جائے۔مثلاً مسجدوں کی جماعت میں کچھ منکرات شامل ہوجائیں تو اس کی وجہ سے جماعت چھوڑدینا جائزنہیں ہوگا منکرات کے ازالہ کی کوشش مقدوربھر واجب ہوگی، اسی طرح اذان ، تعلیم قرآن وغیرہ کا معاملہ ہے کہ وہ مقاصد شرعیہ میں سے ہیں، اگر ان میں کچھ منکرات شامل ہوجاویں توازالہ منکرات کی کوشش کی جاوے گی، اصل کام کو نہ چھوڑا جائے گا۔لیکن جو مستحبات ایسے ہیں کہ اصل مقاصد شرعیہ ان پرموقوف نہیں، اگر ان میں کچھ منکرات وبدعات شامل ہوجاویں تو ایسے مستحبات ہی کوترک کردینا چاہیے مثلاً زیارت قبور، ذکررسول کے لیے محفل ومجلس کا انعقاد کہ اس پرکوئی مقصدشرعی موقوف نہیں۔وہ بغیراس مجلس اور خاص صورت کے بھی پورے ہوسکتے ہیں اگر ان میں منکرات وبدعات شامل ہوجاویں تو یہاں ایسی مجالس اور ایسے اجتماعات ہی کو ترک کردینا لازم ہوجاتاہے۔احادیث اور آثار صحابہ اوراقوال ائمہ میں اس کے بہت سے شواہد موجود ہیں جن کو علامہ شاطبی نے کتاب الاعتصام میں جمع فرمادیا ہے۔

جس درخت کے نیچے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا بیعت لینا اس پراللّٰہ تعالیٰ کی رضا قرآن میں مذکورہے، جب اس کے نیچے لوگوں کااجتماع اوربعض منکرات کا خطرہ حضرت فاروق اعظم رضی اللّٰہ عنہ نے محسوس فرمایا تو اس درخت ہی کو کٹودیا حالانکہ اس کے نیچے جمع ہونے والے حضرات صحابہ کوئی ناجائز کام نہ کرتے تھے۔ محض تبرکاً جمع ہوتے اور ذکر اللّٰہ وذکر رسول ہی میں مشغول رہتے تھے مگر چونکہ ایسااجتماع مقصودشرعی نہیں تھا اور آئندہ اس میں شرک وبدعت کا خطرہ تھا اس لیے اس اجتماع ہی کو ختم کردیا گیا۔ اس طرح کے اور بھی متعدد واقعات حضرت فاروق اعظم رضی اللّٰہ عنہ اور دوسرے حضرات صحابہ سے بکثرت منقول ہیں۔ کتاب الاعتصام میں وہ مستندکتابوں کے حوالے سے نقل کیے گئے ہیں۔ ان احادیث وآثار کی بنا پرفقہائے حنفیہ کامسلک ایسے معاملات میں یہی ہے کہ جوامر اپنی ذات میں مستحب ہومگر مقصود شرعی نہ ہو، اگر اس میں منکرات وبدعات شامل ہوجائیں یاشامل ہونے کا خطرہ قوی ہوتو ایسے مستحبات کوسرے سے ترک کردیا جائے۔ لیکن جوامر مستحب مقاصد شرعیہ میں سے ہویا اس پرکوئی مقصدشرعی موقوف ہوتو اس کو شمول منکرات کی وجہ سے ترک نہ کیاجائے بلکہ ازالہ منکرات کی کوشش کرنا چاہیے۔

حضرت (مولانا رشیداحمد)گنگوہی رحمۃ اللّٰہ علیہ اسی مسلک حنفی کے پابند تھے، اس لیے مروجہ محفل میلاد جو بہت سے منکرات وبدعات پرمشتمل ہوگئی ہے اس میں شرکت کی جازت نہیں دیتے تھے۔ کچھ زمانے تک اس مسئلہ میں حضرت گنگوہی رحمۃ اللّٰہ علیہ سے بھی میرا اختلاف رہا، مگر بالآخردلائل کی قوت اور دین کی حفاظت کے پیش نظر یہی مسلک احوط اوراسلم نظر آیا اسی کواختیار کرلیا لیکن جومسلک صوفیائے کرام نے اختیار فرمایا ہے میں اس کو بھی بے اصل نہیں جانتا۔ فقہائے مجتہدین سے حضرات شافعیہ کابھی یہی مسلک ہے۔ علامہ شامی نے مصافحہ بعد الصلوٰۃ کے مسئلہ میں شیخ محی الدین نووی شافعی رحمۃ اللّٰہ علیہ کایہی مسلک نقل کیاہے۔اس لیے جوصوفیائے کرام محفل میلاد خالی از منکرات پرعامل ہیں ان پربھی اعتراض اوربدگمانی نہیں کرنا چاہیے۔(مجالس حکیم الامت، ص۱۶۰)

(اس ملفوظ میں سب حضرت رحمۃ اللّٰہ علیہ کے الفاظ نہیں، شرح وتوضیح حضرت مفتی محمدشفیع عثمانی رحمۃ اللّٰہ علیہ مرتب ملفوظات کی طرف سے شامل ہے)



Tuesday, September 16, 2025

India Our Country

 India – The Republic of India


India, officially known as the Republic of India, is a sovereign nation in South Asia. It ranks as the seventh-largest country in the world by land area and, since 2023, holds the title of the most populous country on Earth. Since gaining independence in 1947, India has also maintained its position as the largest democracy in the world, a distinction that reflects its enduring commitment to representative governance.


Geographically, India is strategically located and richly diverse. The Indian Ocean forms its southern boundary, while the Arabian Sea lies to the southwest and the Bay of Bengal to the southeast. India shares land borders with Pakistan to the west; China, Nepal, and Bhutan to the north; and Bangladesh and Myanmar to the east. In addition, its proximity to Sri Lanka and the Maldives highlights its maritime importance, while the Andaman and Nicobar Islands extend India’s reach to maritime borders with Myanmar, Thailand, and Indonesia.


Historical Background


By 1200 BCE, an archaic form of Sanskrit, an Indo-European language, entered India through migrations from the northwest. Its earliest hymns, preserved in the Rigveda, represent the formative stages of Hindu religious traditions. Over time, Dravidian languages, which were indigenous to the subcontinent, were gradually replaced in much of northern India by Indo-Aryan languages.


By 400 BCE, the caste system had taken root within Hinduism, shaping India’s social fabric. This period also witnessed the rise of Buddhism and Jainism, which challenged hereditary hierarchies and offered alternative social and spiritual orders.

Sunday, September 14, 2025

نظم وضبط دین اور دنیاکے ہرکام میں مفید اورضروری ہے

 ملفوظات حکیم الامت

ارشادفرمایا کہ دنیوی کاموں میں بدنظمی اور بے سلیقہ پن کہ کہیں کی چیزکہیں ڈال دی، کھانے پینے میں تناسب کا خیال نہ رکھا۔یہ جیسے دنیوی امور ہیں نقصان دہ ہیں، ایسے ہی باطنی امورکے لیے بھی مضرہے۔

ایک بزرگ کی حکایت ہے کہ جب کوئی شخص ان سے مرید ہونے کے لیے آتاتوفوراً ملنے کے بجائے اتنی تاخیرکرتے تھے کہ کھانے کا وقت آجائے اور حکم یہ تھا کہ نئے مہمان کے پاس جب کھانا لے جائیں تو شیخ کو دکھلاکر لے جائیں اور جب واپس لائیں تو پھر دکھائیں۔وہ بچے ہوئے کھانے سے یہ اندازہ لگاتے تھے کہ اس شخص کے مزاج میں انتظام اورانضباط ہے یا نہیں۔ مثلاً جنتی روٹی خرچ ہوئی اس کے مناسب سالن خرچ ہوا توصحیح المزاج ہونے کی علامت ہے اورکمی بیشی ہوتی تو بدنظمی کی علامت۔

جس شخص میں یہ بدنظمی اور بے سلیقہ ہونے کا مشاہدہ ہوتا ، اس سے عذرکردیتے کہ ہمارے یہاں تمھیں نفع نہیں ہوگا، تمھارے مزاج میں بدنظمی ہے، کسی دوسرے شیخ کی طرف رجوع کرو۔


Thursday, September 11, 2025

Download Windows 11 Version 25H2 ISO – Now Available in Release Preview Channel

 Download Windows 11 Version 25H2 ISO – Now Available in Release Preview Channel


After a brief delay, Microsoft has officially released the Windows 11 version 25H2 ISOs for download. Just last week, the company had postponed the rollout of these images without offering any explanation, leaving many Windows enthusiasts and Insiders wondering how long they would have to wait.


The good news is the wait is over. As of today, the Windows 11 25H2 ISO files are live and can be accessed through the Windows Insider Release Preview Channel. This allows users to download, install, and test the upcoming build ahead of its public release.


What’s New in Windows 11 Version 25H2?


While Microsoft has not revealed every detail about the final feature set, version 25H2 is expected to bring:


Improved performance and stability


Enhanced security updates


Refined design elements in the Windows interface


Under-the-hood improvements for a smoother user experience



How to Download Windows 11 25H2 ISO


If you are enrolled in the Windows Insider Program, you can now head to the Release Preview Channel and download Windows 11 25H2 ISO directly from Microsoft. Once installed, you’ll be able to explore the latest changes, provide feedback, and prepare your devices for the next big Windows update.


Final Thoughts


The release of Windows 11 version 25H2 ISO download links is a major step toward the broader rollout expected later this year. For now, only Insiders have access, but this gives early adopters and testers the chance to explore the newest Windows 11 features before general availability.


Stay tuned for more updates as Microsoft continues to refine Windows 11 version 25H2 and moves closer to its official release.

ملفوظات حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ

ملفوظات حکیم الامت

 (۱ملفوظ)

ذکر اسم ذات اللہ اللہ: بعض علما صرف اسم ذات یعنی اللہ اللہ کے ذکر کے متعلق کہتے ہیں کہ یہ ماثور ومنقول نہیں، اسی لیے بعض علما نے اس کو بدعت تک کہہ دیا۔حضرت رحمۃ اللّٰہ علیہ نے فرمایا کہ قرآن کریم میں ہے۔ واذکُرِ اسْمَ رَبّکَ بُکْرَۃ وَّاَصِیْلا یعنی یاد کرو نام اپنے رب کا صبح اورشام، یہاں لفظ اسم کو بہت سے حضرات مفسرین نے مقحم (یعنی زائد) قرار دیا ہے، اور فرمایا کہ مراد یہ ہے کہ اپنے رب کو یاد کیا کرو، لیکن یہ احتمال بھی کچھ بعید نہیں کہ لفظ اسم کو زائد نہ کہا جائے، تو مراد یہ ہوگی کہ اپنے رب کانام ذکر کیاکرو اور یہ ظاہر ہے کہ رب کانام اللہ ہے، اس سے ذکر اسم ذات مدلول قرآنی بن جاتا ہے۔انتہی

احقر کہتا ہے(حضرت مفتی محمد شفیع عثمانی رحمۃ اللہ علیہ مرتب ملفوظات) فرماتے ہیں کہ حضرت قاضی ثناءاللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی بعض ایسی آیات کی تفسیر میں جہاں اسم ربک آیا ہے یہی مفہوم لے کر ذکر اسم ذات اللہ اللہ کو اس کا مدلول قراردیا ہے۔واللہ اعلم

حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلی آیت وَاذْکُرِاسْمَ رَبَّکَ بُکرَۃً وَّ اَصِیْلا یہ سلوک طریق حق کے مبتدی کے متعلق ہے کہ مبتدی کا پہلا کام نام کی رٹ لگانا ہے، اس کے بعد دوسری آیت میں جو وَتَبَتَّلْ اِلَیہِ تَبْتِیلا ارشاد فرمایا یہ منتہی کا حال ہے۔ کیونکہ ابتدا اس طریق کی ذکر اللہ کی کثرت سے ہوتی ہے اور انتہا ساری مخلوق سے کٹ کر صرف خالق کا ہو رہنا ہے۔